Baat Say Baat / بات سے بات by Wasif Ali Wasif (Aphorisum) Online
Showing the single result
Baat Say Baat / بات سے بات by Wasif Ali Wasif (Aphorisum)
بات سے بات
واصف علی واصف
———————————————————————————-
واصف علی واصف کہتے ہیں:
اہلِ بینش، اہلِ نظر اور اہلِ دل حضرات دنیا میں رہتے ہوئے بھی کسی اور دنیا میں رہتے ہیں اور اس دنیا میں پرانے چراغوں سے نئی روشنی حاصل کی جاتی ہے۔یہ کتاب کوشش ہے کہ اس روشنی کا پرتو پیش کیا جائے۔۔۔ روشنی تو روشنی ہے۔ کسی کی دسترس میں نہیں۔۔۔ نور، منور کرتا ہے۔۔۔ اور جب آنکھ منور ہو تو دل منور ہے۔۔۔ منور دل کو دریا کہا گیا ہے۔۔۔ دریا رواں دواں، یقین کے راستے پر چلنے والا، کناروں سے نکلتا ہوا اپنی منزلِ مقصود کی طرف، راستے میں کبھی نہ ٹھہرنے والا، ہمیشہ گامزن، انجامِ کار اپنی منزل مراد سے واصل ہوتا ہے۔۔۔ سمندر کی آغوش میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے۔۔۔ سمندر کا دل دریا ہے اور دریا کا دل سمندر ہے۔۔۔ چشمِ بینا کے جلوے ہیں ورنہ کہاں دل، کہاں دریا اور کہاں سمندر۔۔۔ پیار بھرے دل، میٹھے دریا اور کڑوے سمندر۔۔۔ لیکن چشم بینا کے لیے ورق در ورق نئی کائنات ہے۔۔۔حاضر ہیں یہ چند مضامین۔۔۔ پرانے چراغ۔۔۔ شاید ان میں نئی روشنی ہو۔۔۔ چشمِ بینا آپ کے پاس ہے، آپ کے اپنے پاس!!(واصف علی واصف)